قیامت کب آئے گی اس کا علم صرف اللہ کو ہے۔ اللہ کے سوا کوئی بھی نہیں جانتا کہ قیامت آنے میں کتنا عرصہ باقی ہے۔ البتہ اللہ تعالی نے اپنے رسول اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے قیامت کی کچھ ایسی نشانیوں کا ذکرفرمایا ہے جن کا ظہور قیامت سے پہلے ہوگا۔ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک بڑی نشانی دجال کا ظہورہے۔ اور دجال کے فتنے کو دنیا کا سب سے بڑا فتنہ کہا گیاہے۔ فرمایا اس سے بڑا فتنہ نہ تو کبھی آیا نہ کبھی آئے گا۔ دجال ایمان والوں کے لیے ایک بڑا امتحان ہوگا۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ دجال کے فتنے میں زیادہ تر عورتیں ملوث ہونگی۔ دجال عورتوں کو اپنے فتنے میں کیسے استعمال کرے گا آج ہم آپ کو مکمل طور پر بتائیں گے۔ آپ کو حدیث کی روشنی میں دجال کے بارے میں بتاتے ہیں۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو خطبہ دیا
اور ایک لمبی تقریر فرمائی اس میں دجال کا حال بھی بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی نے جب سے اولاد آدم کو پیدا کیا ہے۔ اس وقت سے لے کر اب تک دجال کے فتنے سے بڑا کوئی فتنہ پیدا نہیں فرمایا۔ تمام انبیاء اپنی امتوں کو دجال سے خوف دلا رہے ہیں۔ کیوں کہ تمام انبیاء کے آخر میں میں ہوں، اور تم بھی آخری امت ہو، اس لئے دجال تمہیں لوگوں میں پیدا ہوگا۔ اگر وہ میری زندگی میں ظاہر ہو جاتا، تو میں تم سب کی جانب سے اس کا مقابلہ کرتا، لیکن چونکہ وہ میرے بعد ظاہر ہوگا اس لئے اس لئے ہر شخص اپنے نفس کی جانب سے اپنا بچاؤ کر لے گا اللہ میری جانب سے اس کا محافظ ہو گا۔ سنو دجال شام اور عراق کے مابین مقام ہلا سے ظاہر ہو گا اور اپنے دائیں بائیں ملکوں میں فساد پھیلائے گا ۔اے اللہ کے بندو !ایمان پر ثابت قدم رہنا۔ میں تم کو اس کی وہ حالت سناتا ہوں
جو مجھ سے پہلے کسی نے بھی بیان نہیں کی، پہلے تو وہ نبوت کا دعوی کرے گا، اور پھر کہے گا کہ میں خدا ہوں نعوذباللہ۔ تم مرنے سے پہلے خدا کو نہیں دیکھ سکتے۔ تو پھر دجال کیسے خدا ہوا۔ اس کے علاوہ کانا ہوگا۔ تمہارا رب کانا نہیں۔ اس کی پیشانی پر ک ف ر لکھا ہوگا۔ جسے ہر مومن عالم ہو یا جاھل سب پڑھیں گے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ دجال ویرانے میں سے گزرے گا تو اسے حکم دے گا اپنے خزانے نکال۔ اس کے خزانے اس کی ایسی اتباع کریں گے جیسے شہد کی مکھیاں اپنے سردار کی اتباع کرنی ہیں۔ اس کے ساتھ جنت اور دوزخ بھی ہوگی لیکن حقیقت میں وہ جنت دوزخ ہوگی اور دوزخ جنت ہوگی۔ تو جو شخص اس کی دوزخ میں ڈالا جائے اسے چاہیے کہ سورہ کہف کی ابتدائی آیات پڑھے تو اس کے لیے ایسا ہی باغ ہو جائے گی جیسے ابراہیم علیہ السلام پر ہوئی تھی۔
دوستوں روایات کے مطابق اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہو گا کہ ایک شخص کو مار کر اور چیر کر دو ٹکڑے کر دے گا اور اس کو کہے گا کہ دیکھو میں اس بندے کو اب ملاتا ہوں۔ کیا اس کے بعد بھی میرے علاوہ کسی دوسرے خدا کو مانو گے۔ اللہ تعالی اس جال کا فتنہ پورا کرنے کے لئے اس آدمی کو دوبارہ زندہ کر دے گا۔ تو وہ پوچھے گا کہ تیرا رب کون ہے تو وہ کہے گا کہ میرا رب اللہ ہے اور تو خدا کا دشمن دجال ہے خدا کی قسم اب تو مجھے تیرے دجال ہونے کا پورا یقین ہو گیا۔ اور دجال کا ایک فتنہ یہ بھی ہوگا کہ دجال آسمان کو حکم کرے گا تو بارش برسائے گا اور زمین کو حکم دے گا تو وہ گھاس ہو جائے گی۔ اور اس روز چرنے والے جانور خوب موٹے تازہ ہو نگے۔
تھن دودھ سے بھرے ہوں گے۔ سوائے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے علاوہ زمین کا کوئی خطہ ایسا نہ ہو گا جہاں تک دجال پہنچا نا ہوگا۔ مکہ اور مدینہ میں داخل ہوتے وقت فرشتے اسے ننگی تلواروں سے روکیں گے ۔ جہاں تک بات ہے عورتوں کی اس فتنے کا شکار ہونے کی۔ تو روایات میں ہے کہ دجال کو م یہود میں سے ہوگا اور اس کے پیروکاروں میں اکثریت عورتوں اور یہودیوں کی ہوگی۔ تو دوستو اس روایت سے معلوم ہوا کہ دجال کے فتنے کا شکار زیادہ تر عورتیں ہوں گی