خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔ ایک بیٹا اپنے باپ کو یتیم خانے میں چھوڑ کر گھر لوٹ رہا تھا۔ حکیم صاحب گھر کے سربراہ سے اس طرح بات کر رہے ہیں کہ رشتہ بہت پرانا اور قریبی ہے۔ اس کے والد اپنے کمرے کی دیکھ بھال کے لیے چلے گئے۔ اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے بیٹے نے یتیم خانے کے سربراہ سے پوچھا کہ آپ میرے والد کو کب سے جانتے ہیں؟
اس نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔ ایسے وقت آتے ہیں جب ہم تین بچوں کو گود لینے آتے ہیں۔ کبھی کبھی ہمارے سامنے آنے والا امتحان ہمارے لیے نہیں ہوتا۔ مقصد یہ ہے کہ دوسروں کی اصلیت ظاہر کی جائے۔ بعض اوقات انسان اللہ تعالیٰ سے باتیں کرتے کرتے تھک جاتا ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا فساد برپا کرنا چاہتا ہے۔ اگر آپ کو روٹی کے ساتھ ایک اچھا ساتھی مل جائے تو ٹھیک ہے۔ ورنہ انسان قبر کی دیواروں سے بھی سمجھوتہ کرتا رہتا ہے۔ جب کسی لڑکی پر تشدد ہوتا ہے تو یہ زیادہ نہیں ہوتا۔ وہ بھی آپ کو گلے لگانا چاہتی ہے،
لیکن وہ ایسا نہیں کرتی کیونکہ وہ آپ کو کھونا نہیں چاہتی۔ وہ سکون سے سو رہی ہے یا درد سے رو رہی ہے۔