صاحب کہتے ہیں کہ مجھے ایک بیوہ خاتون کا فون آیا کہ میں اپنے شوہر کے بغیر گناہ سے نہیں روک سکتی، اس لیے میں تین چھوٹے گناہ کر کے اپنی مشابہت کو مٹا دیتی ہوں، تو کیا یہ ٹھیک ہے؟ مولانا صاحب فرماتے ہیں کہ یہ گناہ ہے، ایسا نہ کرو، تم کسی مرد سے شادی کرو ایسے گناہوں سے بچ جاؤ گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب نے مجھے بتایا کوئی شادی کرنے کو تیار نہیں تو کیا کروں؟

میں جواب دوں گا اپنے محلے والوں کو کیا جواب دوں گا پھر خاموش رہوں گا مولانا صاحب فرماتے ہیں کہ یہ کہنے والے مرد رات کو فحش فلمیں دیکھتے ہیں اور دنیا میں برے کام کرتے ہیں لیکن عورت سے شادی نہیں کرتے۔ معاشرے میں کیا جواب دوں گا؟ ٹھیک ہے، اگر آپ کسی آدمی کو کہیں کہ اگر آپ نے کہیں بم رکھ دیا تو وہ کرے گا، لیکن اس کے لیے شادی کرنا اتنا ہی مشکل ہے۔ بہت سے لوگ شکایت کرتے ہیں کہ شادی کے لیے پیسے نہیں ہیں اور وسائل نہیں ہیں۔ مولانا صاحب فرماتے ہیں کہ اگر ایسا ہوتا تو پیسے سے نکاح ہوتا

تو اللہ قرآن میں فرماتا اور فرقوں کو کوئی اور راستہ دکھاتا۔ کل ہی کی بات ہے کہ سکولوں اور کالجوں میں زنا عام ہو رہا ہے لیکن لوگ اسے سمجھ نہیں پا رہے ہیں۔ عورت گھر آئے گی تو کیا آپ کے گھر میں کھانا کم ہو جائے گا؟ میری عمر 33 سال ہے۔ میں ایک 27 سال کی عورت سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔ ہم دونوں یونیورسٹی کی سطح تک تعلیم یافتہ ہیں۔ ہم دونوں شادی کے لیے راضی ہیں لیکن خاتون کے والدین ابھی تک شادی کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ہم دونوں کئی بار ملے ہیں اور امکان ہے

کہ ہم گناہ میں ہوں۔ کیا ہم گناہ اور زنا سے بچنے کے لیے خفیہ شادی کر سکتے ہیں؟ جس میں شادی کی تمام شرائط پوری ہوں گی، صرف لڑکی کے والدین کو علم نہیں ہوگا۔ دوسری بات یہ ہے کہ کیا خفیہ شادی کے بعد سرعام نکاح کرنا جائز ہے؟ جواب: بغیر نکاح کے لوگوں سے ملنا حرام ہے، اس لیے اس سے بچو، ورنہ گناہ کے مرتکب ہوں گے اگر لڑکی کے گھر والے راضی ہو جائیں اور ان کی موجودگی میں شادی ہو جائے تو یہ آپ دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر آپ کی پوری کوشش کے باوجود لڑکی کے گھر والے راضی نہیں ہوتے

تو آپ کو اپنے خاندان کے افراد کو نکاح نامے میں شامل کرنا چاہیے۔ نکاح کے لیے دو عاقل اور بالغ مرد گواہ ہونا ضروری ہے ورنہ نکاح نہیں ہوگا۔ بعد میں البتہ روزانہ نکاح پڑھتے رہیں، کوئی حرج نہیں۔

Sharing is caring!

شیئر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں