عربی کا ایک مقولہ ہے کہ آپ جس جگہ پیدا ہوتے ہیں آپ کا علاج بھی انہی جڑی بوٹیوں میں رکھا ہوتا ہے

عقاقیر کہتے ہیں جڑی بوٹیوں کو آپ جس جگہ پیدا ہوتے ہیں آپ کا علاج وہیں رکھا ہے ۔ایک پرانا واقعہ ہے ایک صاحب جنگل میں سفر کر رہے تھے جنگل میں اور انہوں نے دیکھا کہ نیولے اور سانپ کی جھڑپ ہورہی ہے مشہور ہے ہوتی ہے سانپ بہت طاقتور تھا اور نیولہ اس کے مقابلے میں کمزور تھا

کبھی سانپ کا وار چل جاتا کبھی نیولے کا وار چل جاتا نیولے کی کوشش تھی کہ سانپ کے منہ میں اور اس کی گردن میں ہاتھ ڈالے یعنی دانت ڈالے اور سانپ کی کوشش تھی کہ نیولے کے منہ پر ڈسے کیونکہ اس کے بالوں پر نہیں ڈس سکتا بال ایسے ہوتے ہیں کہ جو اس کے زہر کو خود ختم کردیتے ہیں اب اگر کہیں سانپ کا وار چل بھی جاتا نیولے پر کہ وہ ڈستا تو نیولہ اس کو چھوڑ کر بھاگ جاتا اور جا کر کسی ایک جگہ جڑی بوٹی تھی اس کو چباتا کھاتا اور پھر آ کر لڑنا شروع کر دیتا وہ صاحب کہنے لگے

میں سفر میں جنگل میں جارہا تھا میں نے دور کھڑے ہو کر یہ منظر دیکھا میں حیران ہوا اس منظر پر یہ کیا منظر ہے اچھا جہاں منظر بہت دلچسپ ہو وہاں ایک بات بہت حیرت طلب تھی نیولا جا کر آخر وہ کھاتا کیا ہے اسی کشمکش میں بہت دیر گزر گئی اور بہت دیر کے بعد نیولہ سانپ پر غالب آگیا اور نیولے نے سانپ کو مار ڈالا اور اس کے بعد اس کو کھانے بیٹھ گیا جی بھر کے اس کو کھایا کھانے کے بعد واپس چلا گیا اب سانپ مرگیا جھڑپ ختم ہوگئی

لیکن میراتجسس باقی رہا کہ وہ بوٹی کیا ہے وہ جڑی ہے کیا؟ میں اس کے پاس گیا جس کو وہ چبا رہا تھا وہ چبائی ہوئی تھی کھائی ہوئی تھی باقی بہت زیادہ بچی ہوئی تھی اب میں اس کو نہیں پہچان سکا اس کو توڑا اور اپنے ساتھ رکھ لیا ہمارے ایک بہت اچھے شہر کے معالج تھے میں ان کے پاس لے گیاانہوں نے دیکھتے ہی ہاں ہاں یہ چرچٹاہے پٹھ کنڈہ ہے ۔وزن کم کرنے سے پہلے آپ کے لیے یہ جاننا یقیناً ضروری ہے کہ وزن بڑھتا کیوں ہے؟ اس حوالے سے آگاہی حاصل کرنا آپ کے لیے اہم ہے تاکہ مستقبل میں آپ اپنے وزن کو دوبارہ بڑھنے سے روک سکیں۔

وزن کے بڑھنے میں کیلوریز کا براہِ راست کردار ہوتا ہے، مثلاً آپ کتنی کیلوریز کھاتےہیں، اس میں سے کتنی کیلوریز آپ جسمانی مشقت کے ذریعے استعمال کرتے ہیں اور کتنی آپ کے جسم میں بچ جاتی ہیں۔ آپ کو استعمال ہونے والی کیلوریز میں سے جسم میں بچ جانے والی کیلوریز میں توازن پیدا کرنا ہے۔

اگر آپ اپنے جسم میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز بچا رہے ہیں اور انھیں جسمانی مشقت کے ذریعے استعمال نہیں کررہے تو یقیناً آپ کا وزن بڑھنا شروع ہوجائے گا۔حل:اپنا غذائی چارٹ بنائیں، جس میں ہر چیز کے سامنے اس کی کیلوریز درج ہوں۔ مثلاً، چینی، سوفٹ ڈرنکس اورپروسیسڈ ویجیٹیبل گھی میں بہت زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں۔

اپنی غذا میں تازہ پھل اور سبزیاں شامل کریں، پروسیسڈ گھی اور چینی کا استعمال کم کریں اور جتنی کیلوریز کھائیں، انھیں جلانے کا انتظام بھی کریں۔زندگی اتنی مصروف ہوگئی ہے کہ لوگوں کے پاس اضافی کیلوریز اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اضافی چربی کو جلانے کے لیے ورزش کرنے کے لیے وقت ہی نہیں ہے۔ اگر آپ اضافی کیلوریز اور چربی کو جلانے کے لیے ورزش نہیں کرسکتے تو وزن کم کرنا بھول جائیں۔

جدت نے ہماری زندگیوں کو ایک طرف سہل بنادیا ہے تو دوسری طرف ہمارے رویوں میں کاہلی شامل ہوگئی ہے۔حل:ورزش کے لیے خصوصی طور پر وقت نکالنا تو دور کی بات، لوگ چہل قدمی کرنا بھی بھول گئے ہیں۔ اپنے روز مرہ مصروفیات میں کم از کم چہل قدمی کو شامل کریں۔ اسکول، کالج، دفتر اورقریبی مارکیٹ جانے کے لیے ہر ممکن حد تک پیدل چلنے کو ترجیح دیں۔ یوگا سے بھی وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

کیلوریز کی مقدار بھی اہم ہے لیکن اگر دو مختلف غذاؤں سے آپ کو ایک ہی مقدار میں کیلوریز ملیں گی تو آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ان میں سے زیادہ صحت مند غذا کون سی رہے گی۔ ہمیشہ غذائیت سے بھرپور چیزوں کا انتخاب کریں۔ متوازن ڈائٹ پلان تیار کریں اور اس پر باقاعدگی سے عمل کریں۔ ایک وقت میں زیادہ کھانے کے بجائے دن بھر مختلف اوقات میں تھوڑا تھوڑا کھائیں۔

نشاستہ، کاربوہائیڈریٹس، چینی، نمک، چاول، سوفٹ ڈرنک، سیچوریٹڈ فیٹس، جنک فوڈ اور تلی ہوئی غذاؤں کا استعمال ترک کردیں۔ فائبر، پروٹین، سلاد اور کم کیلوریز والی غذاؤں کا استعمال بڑھادیں۔ پروسیسڈ فروٹ جوسز کے بجائے تازہ پھل کھائیں۔ پانی، وزن کم کرنے کا سب سے بہترین قدرتی نسخہ ہے۔ پانی کا استعمال جسمانی میٹابولزم کو تیز اور وزن کو کم کرتا ہے۔

ایک گھنٹہ چہل قدمی سے 250کیلوریز جلتی ہیں اور یہ کیلوریز جلانے کا ایک آسان طریقہ ہے۔ نیند کی کمی وزن بڑھنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ایک گھنٹہ سونے سے 50کیلوریز جلتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ مطلوبہ مقدار میں باقاعدگی سے نیند لیں۔آج کے مصروف دور میں لوگوں کا بھوک مٹانے کے لیے جنک فوڈ پر انحصار بڑھ گیا ہے۔

تاہم آپ کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس طرح کی غذا میں کیلوریز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اضافی کیلوریز یقیناً اضافی وزن اور موٹاپے کا باعث بنیں گی۔حل:جنک فوڈ سے حاصل ہونے والی کیلوریز کو جلانا یقیناً آسان کام نہیں۔ اس لیے وزن بڑھنے سے بچنے کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ آپ جنک فوڈ کھانا چھوڑدیں۔ اکثر لوگ بھوک کی شدت میں جنک فوڈ پر ٹوٹ پڑتے ہیں، جس سے ان کا وزن تیزی سے بڑھتا ہے۔

گاجر، سیب، انگور، پھلیاں، تربوز، پپیتا، اخروٹ یا کوئی بھی کم کیلوری والی سبزی یا پھل کھائیں۔ آپ اُبلی ہوئی سبزیاں یا ایک چھوٹا کپ اُبلے ہوئے چاول بھی کھاسکتے ہیں۔ سبزیوں میں آلو کھانے سے پرہیز کریں۔اسنیکس:شام کے اسنیکس میں بھاری پروٹین والی غذائیں جیسے بلوبیری اور لوبیا شامل کریں۔رات کا کھانا:چپاتی کے ساتھ صحت مند سبزیاں لیں، تین سے زیادہ چپاتیاں نہ کھائیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

شیئر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں