بے شک جادو ایک حقیقت ہے، اور بعض بدبخت لوگ جادو کرتے بھی ہیں، اور سبب کے درجے میں اس کا اثر بھی ظاہر ہوتاہے، لیکن اس سے بڑی حقیقت یہ ہے کہ پوری کائنات کے خالق و مالک اللہ تبارک وتعالیٰ ہیں، ان کے حکم کے بغیر دنیا میں ایک ذرہ بھی اپنی جگہ سے حرکت نہیں کرسکتا، اسباب کے خالق بھی
وہی ہیں اور اسباب میں تاثیر پیدا کرنے والے بھی وہی ہیں، قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ” وہ لوگ کسی کو جادو کے ذریعے نقصان نہیں پہنچاسکتے تھے مگر اللہ کے حکم سے”۔ (البقرہ)عموماً شیطانی وساوس، انسانی نفسیات، نظرِ بد اور حسد کے اثرات وغیرہ اور بعض اوقات پیشہ ور حضرات، لوگوں کو جادو کے وہم میں مبتلا کردیتے ہیں۔ان شیطانی حملوں سے بچاؤ کا وہی طریقہ ہے جس کی تعلیم ہمیں دین نے دی ہے: 1۔ سب سے بنیادی بات کہ اللہ تعالیٰ کی ذات اور ان کی صفات پر کامل ایمان اور یقین ہو، اللہ کی ذات پر مکمل بھروسہ ہو تو قوتِ ایمانی سے ہی ان شاء اللہ بہت سی شیطانی قوتیں اور نفسیاتی حملے پسپا ہوجاتے ہیں۔2۔ پنچ وقتہ نمازوں کی پابندی، ان کی شرائط و احکام کی رعایت رکھ کر ادا کرنے کا اہتمام، جو درحقیقت خالق ومالک سے تعلق مضبوط کرنے کا ذریعہ ہے، اور جب بندے کا تعلق اللہ سے مضبوط ہوتاہے تو شیطان کا بس اس پر نہیں چلتا۔3۔ ہر وقت پاکی کا اہتمام کرنا، با وضو رہنا، اور تلاوتِ قرآنِ کریم کی کثرت، نیز ذکر کی پابندی۔ 4-مکمل سورہ بقرہ معتدل آواز
میں وقتاً فوقتاً گھر میں تلاوت کرنے کا اہتمام کریں۔5۔ صبح وشام کی حفاظت کی مسنون دعائیں پڑھنے کا اہتمام، (جو مختلف مستند علماءِ کرام نے جمع کرکے شائع کردی ہیں، کسی بھی دینی کتب خانے سے حاصل کی جاسکتی ہیں) نیز درج ذیل اذکار صبح وشام سات سات مرتبہ پابندی سے یقین کے ساتھ پڑھ کر دونوں ہاتھوں میں تھتکار کر سر سے پیر تک اپنے پورے جسم پر پھیردیں، ان شاء اللہ ہر قسم کےسحر، آسیب اور نظرِ بد کے اثراتِ بد سے حفاظت رہے گی: درود شریف، سورہ فاتحہ، آیۃ الکرسی، سورہ الم نشرح، سورہ کافرون، سورہ اخلاص، سورہ فلق، سورہ ناس اور درود شریف6- ایک روایت میں ہے کہ حضرت کعب احبار رحمہ اللہ جو پہلے یہود کے بڑے علماء میں سے تھے ،پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں مسلمان ہوگئے تھے،انہوں نے بیان کیا کہ اگر میں یہ چند کلمات نہ پڑھا کرتا تو یہود جادو سے مجھے گدھا بنا دیتے وہ الفاظ یہ ہیں:” أَعُوْذُ بِوَجْهِ اللهِ الْعَظِيْمِ الَّذِيْ لَيْسَ شَيْءٌ أَعْظَمَ مِنْهُ، وَبِكَلِمَاتِہر تکلیف و آزمائش اور سہولت وخوشی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے، اس لیے پریشانیوں اورمصائب کا حل رجوع الی اللہ ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونا، اللہ تعالیٰ کی
طرف توبہ و استغفار کے ذریعے بھی متوجہ ہوں اور اپنے مسائل کا حل اللہ تعالیٰ کے حوالے کردیجیے، گویا اللہ تعالیٰ کو اپنے مسائل کے حل کا وکیل بنادیجیے،اللہ تعالیٰ کبھی آپ کا سہارا نہیں چھوڑیں گے۔ نیز اس کے ساتھ شکر گزاری کی کیفیت پیدا کیجیے، بظاہر ہمیں محسوس ہوتاہے کہ ہمیں کوئی نعمت حاصل نہیں، اور ہر طرف سے ہم پریشانیوں میں گھرے ہوئے ہیں، جب کہ ہر آن و ہر لحظہ ہم اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں ڈوبے ہوئے ہیں، اس لیے ظاہر میں پریشانی ہی کیوں نظر نہ آئے بندے کا کام ہر وقت مالک کا شکر ادا کرنا ہے، اللہ تعالیٰ ضرور اپنے انعامات میں اضافہ فرمائیں گے اور دنیاوی پریشانیاں بھی ان شاء اللہ حل ہوجائیں گی۔ بہر حال اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کرنے کی ضرورت ہے، جب آپ کا تعلق قائم ہوجائے گا اور آپ نیک اعمال کرکے اللہ کا قرب حاصل کرلیں گی تو مخلوق خود ہیآپ سے محبت کرنے لگ جائے گی، لہذا اپنے اعمال کا محاسبہ کیجیے، اگر نمازوں کی پابندی نہیں ہے تو پنج وقتہ نماز کا اہتمام کیجیے، سورہ واقعہ اور سورہ طارق فجر اور مغرب کے بعد ایک ایک مرتبہ پڑھنےکا اہتمام کریں، استغفارکی کثرت کریں، نمازوں کے بعد دعائیں بھی
کیجیے اور حسبِ توفیق صدقہ دیا کیجیے۔ نیز مندرجہ ذیل تسبیح صبح اورشام سات سات مرتبہ پڑھیں ۔’’حَسْبِىَ اللَّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ‘‘.حدیث شریف میں ہے جوآدمی صبح اورشام سات سات مرتبہ یہ دعا پڑھے گااللہ تعالیٰ اس کی تمام مشکلات کو حل فرمائیں گے۔(سنن ابی داود)اسی طرح اگر کوئی شخص کسی مصیبت یا پریشانی میں پڑگیا ہےاور کسی طرح وہ مصیبت دور ہی نہیں ہوتی تو اس کے لیے ایک مجرب عمل یہ ہے کہ: نماز فجر پڑھ کر قرآن کریم کی تلاوت اور ذکر میں مشغول رہیے، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوجائے پھر دو رکعت نفل اشراق پڑھ کر اس کے بعد سورہ توبہ کی آخری دو آیتیں گیارہ بار پڑھیے: “لَقَد جَآءکم رَسُول مِّن اَنفُسِکُم عَزِیز عَلَیه مَاعَنِتُّم حَرِیص عَلَیکُم بِالمُومِنِینَ رَءوف رَّحِیم o فَاِن تَوَلَّوا فَقُل حَسبِیَ اللّٰه لَآ اِله اِلَّا و عَلَیه تَوَکَّلتُ وَهو رَبُّ العَرشِ العَظِیمِ” پھر سر بسجود ہو کر حق تعالیٰ سے امن و عافیت طلب کیجیے، ان شاء اللہ چند روز میں آپ کی مصیبت،پریشانی دور ہوجائے گی اور دل کو اطمینان حاصل ہوگا، اور حاجت براری بھی نصیب ہوگی۔اور اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ تمام مسائل حل فرما دیں گے۔ فقط واللہ اعلماللهِ التَّامَّاتِ الَّتِيْ لَايُجَاوِزُهُنَّ بَـرٌّ وَّلَا فَاجِرٌ، وَبِأَسْمَآءِ اللهِ الْحُسْنىٰ كُلِّهَا مَا عَلِمْتُ مِنْهَا وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ.