حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ سے یا مخلوق میں سے کسی سے کوئی حاجت در پیش آئے تو وہ وضو کر کے دو رکعت نماز ادا کرے اور پھر یہ دعا پڑھے :لَا إِلٰهَ إِلَّا اﷲُ الْحَلِيْمُ الْکَرِيْمُ، سُبْحَانَ اﷲِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ، الْحَمْدُ ِﷲِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ، اَللَّهُمَّ إِنِّیْ أَسْأَلُکَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ وَالْغَنِيْمَةَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَالسَّلَامَةَ مِنْ کُلِّ إِثْمٍ، أَسْأَلُکَ أَنْ لَا تَدَعَ لِیْ ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَهُ وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَهُ وَلَا حَاجَةً هِیَ لَکَ رِضًا إِلَّا قَضَيْتَهَا لِی اللہ تعالیٰ کے

سوا کوئی معبود نہیں وہ برد بار بزرگ ہے بڑے عرش کا مالک، اے اللہ تیری پاکیزگی بیان کرتا ہوں، تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے، (اے اللہ!) میں تجھ سے تیری رحمت کے ذریعے بخشش کے اسباب، نیکی کی آسانی اور ہر گناہ سے سلامتی چاہتا ہوں، میرے تمام گناہ بخش دے میرے جملہ غم ختم کر دے اور میری ہر وہ حاجت جو تیری رضا مندی کے مطابق ہو پوری فرما۔پھر اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی جس بات کی طلب ہو سوال کرے وہ اس کے لیے مقدر کر دی جاتی ہے۔حضرت عثمان بن حنیف رضی اللہ عنہ بیان کیا ہے : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک نابینا صحابی کو اس کی حاجت برآری کے لیے دو رکعت نماز کے بعد درج ذیل الفاظ کے ساتھ دُعا کی تلقین فرمائی جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے اس کی بینائی لوٹا دی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع میں اپنی حاجت برآری کے لیے اسی طریقے سے دو رکعت نماز کے بعد دعا کرتے تھے:اَللّٰهُمَّ! إِنِّی أَسَأَلُکَ وَ أَتَوَجَّهُ إِلَيْکَ بِمُحَمَّدٍ نَبِیِّ الرَّحْمَةِ يَا مُحَمَّدُ! إِنِّی قَدْ تَوَجَّهْتُ بِکَ إِلٰی رَبِّی فِی حَاجَتِی هٰذِهِ لِتُقضَی، اَللّٰهُمَّ! فَشَفِّعْهُ فِیَّ.اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف توجہ کرتا ہوں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وسیلہ سے، اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ کے وسیلے سے اپنے رب کی بارگاہ میں اپنی حاجت پیش کرتا ہوں کہ پوری ہو۔ اے اللہ میرے حق میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت قبول فرما۔ رمضان میں نویں روزے میں بعد از نماز فجر: سورۃ توبہ آخری دو آیات 11 مرتبہ،بعد از نماز ظہر: اوّل رکوع سورۃ بقرہ 11 مرتبہ،بعد از نماز عصر سورۃ آل عمران آیت26، 17 مرتبہ،بعد از نماز مغرب

:آخری دو آیات سورۃ بقرہ 11 مرتبہ،بعد از نماز عشائ صلوٰۃ الحاجات 4رکعت نفل،چار رکعت نوافل نماز قضائے حاجب کی نیت کرکے درج ذیل طریقے سے ادا کریں۔ اس سے پہلے دعائے حاجات مانگیں۔،پہلی رکعت:۔ میں سورۃ الحمد شریف، سورۃ اخلاص کے بعد سو مرتبہ آیت کریمہ پڑھے۔لاالہ الاانت سبحانک انی کنت من الظلمین،تیرے سوا کوئی معبود نہیں تیر ذات ہر قسم کے عیب سے پاک ہے بے شک میں ظلم کرنے والوں میں سے ہوں،دوسری رکعت:۔ میں سورۃ الحمد شریف، سورۃ اخلاص کے بعد ایک سو مرتبہ پڑھے۔رب انی مسنی الضروانت ارحم الراحمین اے میرے رب مجھے تکلیف نے آ لیا ہے حالانکہ تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے تیسری رکعت:۔ میں سورۃ الحمد شریف، سورۃ اخلاص کے بعد ایک سو مرتبہ پڑھے۔ وافوض امری الی اللہ۔ ان اللہ بصیر بالعباداور میں اپنے تمام امور اللہ کی طرف سپرد کرتا ہوں بے شک اللہ اپنے بندوں کو دیکھنے والا ہے،چوتھی رکعت:۔ میں سورۃ الحمد شریف، سورۃ اخلاص کے بعد سو مرتبہ پڑھیں اور نماز ختم کر دیں۔حسبنا اللہ ونعم الوکیل۔ نعم المولیٰ ونعم النصیرمیرے لیے اللہ ہی کافی ہے اور وہی بہترین کار ساز ہے، وہی ہمارا بہترین مالک اور بہترین مدد گار ے۔دسواں روزہ:بعد از نماز فجر: پنجم کلمہ 70 مرتبہ،بعد از نماز ظہر: دعائے کرب 17 مرتبہ للہ اللہ ربی لااشرک بہ شیئاً ،بعد از نماز عصر دعائے جمیلہ 3 مرتبہبعد از نماز مغرب: دعائے نجات 40 مرتبہ استغفراللہ الذی لاالہ الاھوالحی القیوم واتوب الیہ ۔ میں اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں وہ اللہ کہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ہمیشہ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے، اور کائنات کو تھامنے والا ہے اور میں اسی کی طرف رجوع کرنے والا ہوں ۔بعد از نماز عشاء سورۃ یٰسین 1 مرتبہ پڑھ لیں اور پھر اللہ پاک سے دعا کریں ۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

شیئر کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں