جدید دور میں پوچھے جانے والے سوالات میں یہ مسئلہ بہت اہم ہے۔ بہت سے لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا میاں بیوی ایک ساتھ نہا سکتے ہیں یا نہاتے وقت ایک دوسرے کے ساتھ ہمبستری کر سکتے ہیں؟ اکثر نوجوان یہ سوال کرتے ہیں۔ اور یہ سوال اس دور میں زیادہ اہم ہے کیونکہ آج کا دور جدید ہے جس میں گناہ کرنے کے امکانات زیادہ ہیں۔ تو یہ مسئلہ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کیونکہ آج کے دور میں ایمان کو بچانا بہت مشکل ہو گیا ہے۔
ہمیں حضور کی زندگی سے سب کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ ان کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے، اس لیے ہمیں اس سوال کا جواب حضور کی زندگی سے لینا چاہیے، اس بارے میں آپ نے کیا فرمایا؟ کیا میاں بیوی ایک ساتھ نہا سکتے ہیں اور نہاتے وقت جماع کر سکتے ہیں؟ تو جواب ہے ہاں، ہاں آپ کر سکتے ہیں۔ میاں بیوی ایک دوسرے کا راز اور ایک دوسرے کا لباس ہیں۔ اگر وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں تو وہ کر سکتے ہیں۔
لیکن شریعت کی حدود سے کبھی تجاوز نہ کرنا ورنہ گناہ کبیرہ ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنی بیوی کے سامنے ستر کھول سکتے ہو۔ دائرہ اسلام میں رہتے ہوئے آپ اپنی بیوی کے ساتھ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ بیوی کے علاوہ لونڈی سے بھی غسل کیا جا سکتا ہے کیونکہ پرانے زمانے میں لونڈی کا رواج تھا۔ اس لیے لوگ لونڈیوں سے مباشرت کرتے تھے۔ پھر ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لونڈیوں کے بارے میں بھی حکم جاری کیا۔ اس لیے ہمیں رسول اللہﷺ کے احکامات کے مطابق زندگی گزارنی چاہیے۔